بہار میں جنتا دل-یونائیٹڈ (جے ڈی یو) اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے درمیان ریاست میں قانون کو لے کر زبانی جنگ تیز ہوتی جا رہی ہے. راشٹریہ جنتا دل کے رہنما تسليم الدين نے وزیر اعلی نتیش کمار کا استعفی تک مانگ ڈالا ہے. وہیں، جے ڈی یو نے بھی آر جے ڈی پر جوابی حملہ کیا ہے. جے ڈی یو لیڈر سنجے سنگھ نے تسليم الدين اور رگھونش سنگھ کو آر جے ڈی سے نکالنے کی مانگ کی ہے.
بہار میں بگڑتا ہوا لا اینڈ آرڈر کو لے کر آر جے ڈی لیڈر تسليم الدين نے ہفتہ کو نتیش کمار حملہ بولا. تسليم الدين نے کہا، 'بہار میں کہیں لاء اینڈ آرڈر نہیں ہے. نتیش کمار سربراہ بننے کے قابل بھی نہیں ہیں. پی ایم بننے کی بات تو بھول ہی جائیں. مهاگٹھبدھن کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ
میں تو چاہتا ہوں کہ آر جے ڈی اور جے ڈی یو اتحاد اب ٹوٹ جائے، لیکن یہ تو لالوجي کا ہی فیصلہ ہوگا. '
آر جے ڈی کے نائب صدر رگھونش پرساد سنگھ نے بہار میں قانون کے علاوہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی تو پچھلی سیٹ پر بیٹھی ہے. مهاگٹھبدھن اور حکومت کے ڈرائیور وزیر اعلی نتیش کمار ہیں
وہیں، راشٹریہ جنتا دل رہنماؤں کی طرف سے نتیش کو نشانے پر لئے جانے پر جے ڈی یو لیڈر سنجے سنگھ نے آر جے ڈی سے مطالبہ کیا ہے کہ تسليم الدين اور رگھونش پرساد سنگھ کو فورا پارٹی سے نکال دیا جائے. سنجے سنگھ نے کہا کہ اب پانی سر کے اوپر جا رہا ہے. لالو یادو ان دونوں رہنماؤں پر کارروائی کریں، نہیں تو جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے درمیان دراڑ بڑھتي جائے گی.